الصبور پڑھنے سے کیا ہوتا ہے ؟
اللہ عزوجل کا صفاتی نام ہے الصبور اس کا وظیفہ کرنا ہے ۔یا صبور کا مطلب ہے بڑے صبر اور تحمل والا جو شخص طلوع آفتا سے پہلے پہلے سو بار مطلب ایک تسبیح اس اسم مبارک کی کرتا ہے الصبور پڑھے یا پھر یاصبور پڑھے انشاء اللہ ہر مصیبت سے دور رہے گا اور دشمنوں اور حاسدوں کی زبانیںبھی اللہ عزوجل اس اسم مبارک کے پڑھنے کی برکت سے بند کر دے گا اور جوکوئی کسی بھی مصیبت میں گرفتار ہو کسی بھی پریشانی کا سامنا کررہو وہ ایک ہزار بیس مرتبہ اس اسم مبارک کو پڑھتا ہے تو انشاء اللہ اس سے نجات پائے گا اور وہ مصیبت ختم ہوجائے گی اور انشاء اللہ اسے اطمینان قلب نصیب ہوگا۔
صبور معنی و مفہوم کے اعتبار سے حلیم کے قریب ہے لیکن دونوں میں فرق یہ ہے کہ صبور اس بات پر دلیل ہے کہ اگرچہ فی الوقت بردباری کی لیکن آخرت میں پکڑے گا اور عذاب دے گا جب کہ حلیم بردباری کے مفہوم میں مطلق ہے۔ بعض حضرات کہتے ہیں کہ صبور کے معنی بندہ کو اس کی مصیبت و بلاء میں صبر دینے والا لہٰذا مبارک امانت کے تحمل پر صبر دینے والا، شہوات و خواہش کی مخالفت پر صبر دینے والا اور اداء عبادت میں مشقت پر صبر دینے والا وہی حق سبحانہ و تعالیٰ ہے اس لئے بندہ کو چاہئے کہ وہ ہر مصیبت و رنج و آفت و بلاء میں خدا سے صبر چاہے اور اس کی نافرمانی سے دور رہے۔
Comments
Post a Comment